ا14گست کا دن بہت خوبصورت انذاز میں طلوع ہوا کیونکہ اس وطن کو حاصل کرنے میں جن لوگوں نے کوششیں کیں ان کا سمر ان کو ملنا تھا انگریزوں سے آزادی ملنی تھی جن کی وہ برسوں سے غلامی کر رہیں تھے لیکن 14 اگست کا دن آزادی کے ساتھ بہت سے لوگوں جانیں لیے گیا یہ وطن ہمارے بزرگوں کی قربانیوں کا نتیجہ ہے
مجاہدین کی کوششوں اور ان تھک محنتوں سے آزادی ہمیں ملی ہیں ۔ “آزادی “یہ لفظ کتنا خوبصورت ہے ۔اتنی ہی خوبصورت اور کٹھن اسکی یادیں ہیں ۔ آزادی کا مطلب اپنے حقوق اور مذہب پر عمل پیر ہونے کے لئے کسی قسم کی رکاوٹ کا نا ہونا ہے ۔۔ اگر آزادی کے پیچھے ان جدو جہد دیکھنے کیلئے تاریخ کے اوراق پلٹے جائیں تو ہمیں انتھک قربانیاں دیکھنے کو ملیں گی ۔ہمارے بزرگوں نے جس طرح اپنے گھر بار اور اپنوں کو تکلیف میں چھوڑا ہمیں اس چیز کا احساس تک نہیں ہے
پاکستان کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا لیکن قائداعظم نے اسے شرمندہ تعبیر بنایا ہمارے ملک کو بنے چھہتر سال ہو گے لیکن جس مقصد کے لیے یہ وطن بنا تھا وہ پورا نہیں ہوا بلکہ دن با دن حالات خراب سے خراب تر ہوتے جا رہے ہیں ہمارے ملک کے ناقص سیاسی نظام نے ملک کو کئی مشکلات سے دو چار کر دیا ہیں ہماری نوجوان نسل مختلف برائیوں کا شکار ہو رہی ہے آخر کب ہم وطن کی اہمیت کو سمجھے گے ؟
جشنِ آزادی مبارک یہ کہنا بہت آسان ہے مگر آزادی حاصل کرنے کے لیے ہمارے آباؤ اجداد نے جو مشکلیں جھیلیں ہیں ہم اس کا ایک فیصد حق بھی ادا نہیں کر سکتے۔ بلکہ ہم نے حق ادا ہی نہیں کیا کیونکہ ہمیں تو بنا بنایا ملا ہے یہ وطن ۔ لیکن ہماری نوجوان نسل دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی ہیں ان کو احساس ہی نہیں یہ وطن کنتی مشکلوں سے ملا ہے وطن وہ گھر ہوتا ہے جس میں ہم اپنے آپ کو محفوظ سمجھتے ہیں اور اس کی حفاظت کی ذمہ داری بھی ہماری ہیں لیکن ہم نوجوان نسل اپنے ملک کو اپنے ہی ہاتھوں سے خراب کرنے میں لگے ہوئے
یہ وطن ہماری بزرگوں کی محنت کی نشانی ہے جس میں ہم آزادی سے سانس لیے رہیں ہیں اس کی حفاظت کی ذمہ داری بھی ہماری ہے
ہماری فوج جس طرح دن رات ہمارے لیے چوق چوبند رہتی ہے جس طرح پنی جانوں کی پروا کیے بغیر ہماری جانوں کی حفاظت کرتی ہیں اسی طرح ہمیں بھی اپنے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنا ہو گیا اللہ پاک ہمارے وطن کو ہمیشہ سلامت رکھیں اور دشمن کے شر سے محفوظ رکھیں آمین ۔
خدا کرے کہ میری عرض پاک پہ اترے
وہ فصل گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو
یہاں جو پھول کھلے کھلا رہے برسوں
یہاں سے خزاں کو گزرنے کی مجال نہ ہو
یہاں جو سبزہ اُگے ہمیشہ سبز رہے
اور ایسا سبز کہ جس کی کوئی مثال نہ ہو۔۔۔
پاکستان زندہ باد ۔۔۔۔۔۔
68